پروپیگنڈا گروپ اور Ù…Ûنگائی Û”Û”Û”Û”Û”Û” عمار Ú†ÙˆÛدری
''Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ù…ÛŒÚº Ø+Ø§Ù„ÛŒÛ Ú©Ú†Ú¾ Ø¹Ø±ØµÛ Ù…ÛŒÚº Ù…Ûنگائی Ú©Û’ باعث Ø´Ûریوں Ú©Û’ خود Ú©Ø´ÛŒ Ú©Û’ واقعات میں غیر معمولی اضاÙÛ ÛÙˆ گیا ÛÛ’Û” Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ú©Û’ طبی جریدے میں شائع Ûونے والی تØ+قیق Ú©Û’ مطابق 2008Ø¡ اور 2010Ø¡ Ú©Û’ دوران Ûر ایک لاکھ اÙراد میں سے 12 اÙراد Ù†Û’ خودکشی کی۔ Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ú©Û’ Ù…Ø+Ú©Ù…Û Ø±ÙˆØ²Ú¯Ø§Ø± Ú©ÛŒ طر٠سے جاری Ú©Ø±Ø¯Û Ø§Ø¹Ø¯Ø§Ø¯ÙˆØ´Ù…Ø§Ø± Ú©Û’ مطابق‘ اس Ú©Û’ باوجود بیروزگاری Ú©ÛŒ شرØ+ بڑھ کر سات Ø§Ø¹Ø´Ø§Ø±ÛŒÛ Ù†Ùˆ Ùیصد ÛÙˆ گئی ÛÛ’ØŒ جو ستمبر Ú©Û’ Ù…Ûینے میں سات Ø§Ø¹Ø´Ø§Ø±ÛŒÛ Ø§Ù“Ù¹Ú¾ Ùیصد تھی۔ اس Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ú©ØªÙˆØ¨Ø± میں Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù„ÙˆÚ¯ÙˆÚº Ù†Û’ نوکری ڈھونڈنے Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ تھی۔ Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ù…ÛŒÚº صر٠انÛÛŒ لوگوں Ú©Ùˆ بیروزگار سمجھا جاتا ÛÛ’ جو سرگرمی سے نوکری ڈھونڈنے Ú©ÛŒ کوشش کر رÛÛ’ Ûیں‘‘۔
ÛŒÛ Ø®Ø¨Ø± آج سے ٹھیک دس برس قبل شائع Ûوئی تھی مگر Ú©Ù… ÛÛŒ لوگ ایسی خبروں پر یقین کرتے Ûیں Ú©Û Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ù…ÛŒÚº بھی Ù…Ûنگائی ÛÙˆ سکتی ÛÛ’ اور ÙˆÛاں بھی لوگ اس سے تنگ آ کر خودکشیاں کر سکتے Ûیں۔ Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ú©Û’ بارے میں ان Ú©Û’ Ø°ÛÙ† میں Ù¾Ûلا خیال ÛŒÛ Ø§Ù“ØªØ§ ÛÛ’ Ú©Û ÛŒÛ Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©ÛŒ اور غیرملکی عوام Ú©Û’ لئے جنت سے Ú©Ù… Ù†Ûیں۔ شاید ÛŒÛÛŒ ÙˆØ¬Û ÛÛ’ Ú©Û Ûر کوئی Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ú©Ùˆ گالیاں دیتا ÛÛ’ لیکن Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ú©Ø§ ویزا بھی Ø+اصل کرنا چاÛتا ÛÛ’Û” Ûمارے Ûاں عوام کا ایک مخصوص گروپ مسلسل برین واشنگ کر رÛا ÛÛ’ Ú©Û Ù¾Ø§Ú©Ø³ØªØ§Ù† میں Ù…Ûنگائی Ú©ÛŒ Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø± Ûماری Ø+کومتیں Ûیں اور ÛŒÛ Ú†Ø§Ûیں تو Ù…Ûنگائی ایک دن میں ختم ÛÙˆ جائے۔ مجھے یاد ÛÛ’ یوس٠رضا گیلانی جب وزیراعظم تھے تو لاÛور میں سیون اپ پھاٹک Ú©Û’ سامنے ریل Ú©ÛŒ پٹری پر بشریٰ نامی خاتون دو بچوں سمیت ٹرین Ú©Û’ نیچے آ گئی تھی۔ اس Ú©Û’ بارے میں بھی ایسی ÛÛŒ خبریں سامنے آئیں Ú©Û Ø§Ø³ Ù†Û’ Ù…Ûنگائی Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ خودکشی کی۔ آج آپ کسی بھی بندے سے پوچھیں تو ÙˆÛ ÛŒÛÛŒ Ú©ÛÛ’ گا Ú©Û Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ø¯ÙˆØ± Ø+کومت بڑا اچھا تھا‘ تب Ù…Ûنگائی بÛت Ú©Ù… تھی‘ اب تو Ú¯Ø²Ø§Ø±Û ÛÛŒ Ù†Ûیں Ûوتا‘ ØªÙ†Ø®ÙˆØ§Û Ø§Ù“Ø¯Ú¾ÛŒ Ø±Û Ú¯Ø¦ÛŒ ÛÛ’ اور اخراجات کئی گنا بڑھ گئے Ûیں۔ Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ø¯ÙˆØ± Ø+کومت میں بھی مگر Ûر طر٠یÛÛŒ شوروغوغا تھا Ú©Û Ø+کمران سب Ú©Ú†Ú¾ بیچ کر کھا گئے۔ قرض Ù„Û’ Ù„Û’ کر ملک Ú©Ùˆ ایم آئی ای٠کے سامنے گروی رکھ دیا۔ لندن میں Ùلیٹس بنا لئے۔ آ٠شور کمپنیوں میں جا کر پاکستانی عوام Ú©ÛŒ لوٹی Ûوئی ساری دولت چھپا دی ÙˆØºÛŒØ±Û ÙˆØºÛŒØ±ÛÛ” اگر ÙˆÛ Ø³Ø¨ Ú©Ú†Ú¾ صØ+ÛŒØ+ تھا تو پھر آج ÛŒÛ Ú©ÛŒÙˆÚº Ú©Ûا جاتا ÛÛ’ Ú©Û Ø³Ø§Ø¨Ù‚ دور میں Ù…Ûنگائی Ú©Ù… تھی۔ اگر Ù…Ûنگائی Ú©Ù… تھی اور دور اچھا تھا تو اینکر اور صØ+اÙÛŒ تب ÛŒÛ Ú©ÛŒÙˆÚº Ú©Ûتے تھے Ú©Û Ù…Ù„Ú© Ø¯ÛŒÙˆØ§Ù„ÛŒÛ ÛÙˆ گیا اور عوام بدØ+ال ÛÙˆ Ú†Ú©Û’ Ûیں۔ نواز شری٠سے قبل زرداری Ø+کومت تھی۔ تب بھی Ø+کومت مخال٠پروپیگنڈا بÛت عروج پر Ûوتا تھا۔ ÛŒÛ Ø§ÙˆØ± بات Ú©Û Ø§Ù“ØµÙ Ø¹Ù„ÛŒ زرداری بطور صدر اس طرØ+ Ú©Û’ ٹارگٹڈ ایجنڈے کا نوٹس Ù†Ûیں لیتے تھے اور صØ+اÙیوں اور میڈیا Ú©ÛŒ رپورٹوں پر سیخ پا Ù†Ûیں Ûوتے تھے۔ تب ملک میں کوئی بھی اکنامک ایکٹیوٹی Ûوتی‘ تو ÛŒÛ Ø®Ø¨Ø±ÛŒÚº چلا دی جاتیں Ú©Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ اس میں سے کمیشن یا Ú©Ú© بیکس Ù„ÛŒ Ûیں۔ Ø+تیٰ Ú©Û Ù…ÙˆØ¨Ø§Ø¦Ù„ Ú©Û’ سو روپے Ú©Û’ کارڈ پر جو ٹیکس کٹتا‘ اسے بھی زرداری ٹیکس کا نام دے کر انÛیں بدنام کیا جاتا۔ Ø±Ø§Ø¬Û Ù¾Ø±ÙˆÛŒØ² اشر٠کے Ø+والے سے Ûمارے جغادری تØ+قیقاتی صØ+اÙیوں Ù†Û’ کیسے کیسے سکینڈل نکالے لیکن آج تک Ø±Ø§Ø¬Û ØµØ§Ø+ب کا بال تک بیکا Ù†Ûیں ÛÙˆ سکا۔ ÙˆÛ Ø³Ú©ÛŒÙ†ÚˆÙ„ جھوٹے تھے یا ایسے سکینڈلز کا ÙÛŒØµÙ„Û Ú©Ø±Ù†Ø§ Ûمارے سسٹم Ú©Û’ بس Ú©ÛŒ بات Ù†Ûیں ÛŒÛ ØªÙˆ خدا جانتا ÛÛ’ لیکن اتنا ضرور ÛÛ’ Ú©Û Ø¬ÛŒØ³Û’ ÛÛŒ زرداری صاØ+ب Ú©ÛŒ Ø+کومت کا دور مکمل Ûوا اور نواز شری٠صاØ+ب الیکشن Ú©Û’ نتیجے میں وزیر اعظم بنے تو انÛÙˆÚº Ù†Û’ آتے ÛÛŒ پاور کمپنیوں Ú©Ùˆ پانچ سو ارب روپے کا ریلی٠دے دیا تھا۔ پھر Ú©Ûیں تھوڑی بÛت آٹے Ú©ÛŒ شارٹیج ÛÙˆ گئی یا کوئی ÙˆØ§Ù‚Ø¹Û ÛÙˆ گیا تو نواز شری٠کے Ø®Ù„Ø§Ù ÛŒÛ Ù…ÛÙ… شروع کر دی گئی Ú©Û Ø§Ù†ÛÙˆÚº Ù†Û’ غریبوں Ú©Ùˆ چوسنا شروع کر دیا ÛÛ’Û” تب اسی پروپیگنڈا گروپ Ù†Û’ شور مچانا شروع کر دیا تھا Ú©Û Ø§Ø³ سے تو زرداری کا دورغریبوں کیلئے بÛتر تھا۔ زرداری دور سے بھی Ù¾ÛÙ„Û’ مشر٠دور میں Ú†Ù„Û’ جائیں تو تب بھی ÛŒÛÛŒ پروپیگنڈا گروپ سرگرم تھا‘ جو کسی Ø+کومت Ú©Ùˆ چلنے Ù†Ûیں دینا چاÛتا اور عوام کا نام Ù†Ûاد Ù†Ù…Ø§Ø¦Ù†Ø¯Û ÛŒØ§ ٹھیکیدار بن کر من مانیاں کرتا ÛÛ’Û” اس Ù†Û’ مشر٠دور Ú©Ùˆ بھی Ø³ÛŒØ§Û Ø¯ÙˆØ± قرار دینے میں کوئی کسر Ù†Ûیں Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ÛŒ تھی۔ Ùرد٠واØ+د Ú©ÛŒ Ø+کومت‘ ڈکٹیٹر Ú©ÛŒ Ø+کومت اور Ù¾ØªÛ Ù†Ûیں کیسے کیسے القابات Ú©Û’ ذریعے عوام میں صدر پرویز مشر٠کے بارے میں Ù†Ùرت پیدا کرنے اور Ùاصلے بڑھانے Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ گئی۔ Ú©Ú†Ú¾ Ø+لقوں Ù†Û’ ÛŒÛ Ø§Ù“ÙˆØ§Ø² اٹھائی Ú©Û Ù„ÙˆÚ¯ پرویز مشر٠کا دور یاد کریں Ú¯Û’ اور دعائیں دیں گے‘ لیکن پرویز مشر٠کی وردی اور ان Ú©Û’ اقتدار پر جبری قبضے Ú©Ùˆ Ûتھکنڈے Ú©Û’ طور پر استعمال کیا گیا اور عوام Ú©Ùˆ ÛŒÛ Ø¨Ø§ÙˆØ± کرانے Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ گئی Ú©Û Ø§ÛŒÚ© منتخب جمÛوری Ø+کومت ÛÛŒ عوام Ú©Û’ دکھ درد کا مداوا کر سکتی Ûے‘ Ø+Ø§Ù„Ø§Ù†Ú©Û Ø¹ÙˆØ§Ù… Ú©Ùˆ اس بات سے کیا لینا دینا Ú©Û Ù…Ù„Ú© میں صدارتی نظام ÛÛ’ یا Ú©Ú†Ú¾ اور۔ اگر انÛیں ان Ú©Û’ Ø+قوق مل رÛÛ’ Ûیں‘ ان Ú©Û’ Ø+الات میں بÛتری آ رÛÛŒ Ûے‘ ملکی معیشت میں استØ+کام آ رÛا Ûے‘ سڑکیں بن رÛÛŒ Ûیں‘ کسان خوشØ+ال ÛÙˆ رÛا ÛÛ’ تو ان Ú©ÛŒ بلا سے‘ ملک میں کون سا نظام Ú†Ù„Û’Û”
میں Ù†Û’ آج کالم کا آغاز Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ù…ÛŒÚº Ù…Ûنگائی سے خودکشیوں بارے ایک خبر سے کیا‘ جو دس برس پرانی ÛÛ’Û” اس کا واضØ+ مطلب ÛÛ’ Ú©Û Ù…Ûنگائی اور غربت صر٠پاکستان کا Ù…Ø³Ø¦Ù„Û Ù†Ûیں۔ اس کا سامنا دنیا Ú©Û’ پچانوے Ùیصد ممالک Ú©Ùˆ ماضی میں بھی تھا‘ آج بھی ÛÛ’ اور Ú©Ù„ بھی رÛÛ’ گا۔ سوئٹرزلینڈ جیسے اکا دÙکا ممالک Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر دنیا Ú©Û’ دو سو ممالک Ú©Û’ عوام اپنی Ø+کومتوں سے خوش Ù†Ûیں Ûیں۔ اگر Ú©Ú†Ú¾ ممالک اپنے عوام Ú©Ùˆ اچھی سÛولتیں اور بنیادی Ø+قوق Ù…Ùت دے رÛÛ’ Ûیں تو بدلے میں بھاری بھرکم ٹیکس بھی Ù„Û’ رÛÛ’ Ûیں۔ ÛŒÛ Ø§ØªÙ†Û’ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ûیں Ú©Û ÛÙ… سوچ بھی Ù†Ûیں سکتے۔ ØµØ±Ù Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û ÛŒØ§ کینیڈا جیسے ممالک میں آمدنی کا ساٹھ Ùیصد ٹیکس کٹوتی میں چلا جاتا ÛÛ’Û” اس Ú©Û’ بعد آپ Ù†Û’ Ø±ÙˆØ²Ø§Ù†Û Ø¯Ø³ سے Ø¨Ø§Ø±Û Ú¯Ú¾Ù†Ù¹Û’ کام بھی کرنا ÛÛ’ تب جا کر Ù…Ùت تعلیم یا Ûسپتال جیسی چند سÛولیات ملتی Ûیں اور آپ پاکستان Ú©ÛŒ طرØ+ Ù†Û ÙˆÙ‚Øª ضائع کرنے Ú©ÛŒ عیاشی کر سکتے Ûیں Ù†Û Ùضول خرچی کا سوچ سکتے Ûیں۔ ان جدید ممالک میں لاکھوں اÙراد ایسے Ûیں جو Ø±ÙˆØ²Ø§Ù†Û Ø±Ø§Øª سڑکوں پر گزارتے Ûیں۔ ایسا Ù†Ûیں Ú©Û ÛŒÛ Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©ÛŒ Ø´Ûری Ù†Ûیں یا ڈونلڈ ٹرمپ یا مقامی میڈیا Ú©Ùˆ ان کا علم Ù†Ûیں۔ ÙˆÛاں Ø+کومت Ú©Û’ پاس Ø§Ù„Ù°Û Ø¯ÛŒÙ† کا چراغ Ù†Ûیں Ú©Û Ø³Ø¨ Ú©Ùˆ نوکریاں‘ گھر‘ راشن اور مختل٠قسم Ú©ÛŒ سÛولیت Ù…Ùت دے دے Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ú©Ø§ سارا نظام ÛÛŒ ٹیکسوں پر Ú†Ù„ رÛا ÛÛ’Û” Ûمارے Ûاں مگر ٹیکس دینے Ú©Ùˆ کوئی تیار Ù†Ûیں اور اگر Ø+کومت تھوڑا بÛت ٹیکس بڑھا دے تو شوروغوغا کیا جاتا ÛÛ’Û” آپ مجھے Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û ÛŒØ§ کینیڈا میں کوئی ایک ایسا گھر دکھا دیں جÛاں گیس Ûیٹر بیس بیس گھنٹے Ú†Ù„ رÛÛ’ ÛÙˆÚº اور ÙˆÛاں بل بھی Ù†Û Ø§Ù“Ø¦Û’ یا Ú©Ù… آئے۔ Ûمارے ایک وزیر Ù†Û’ درست Ú©Ûا Ú©Û Ú¯ÛŒØ³ کا گیزر ایک عیاشی ÛÛ’Û” آپ دنیا میں Ú©Ûیں Ú†Ù„Û’ جائیں آپ Ú©Ùˆ چوبیس گھنٹے گرم پانی سوائے Ûوٹلوں Ú©Û’ Ú©Ûیں Ù†Ûیں ملے گا۔ سڑکوں اور گھروں میں گاڑیاں دھوتے وقت Ú©Ûیں اتنا پانی Ù†Ûیں ضائع کیا جاتا جتنا ÛÙ… کرتے Ûیں۔ ÛÙ… صر٠چیزیں اور وسائل ضائع کررÛÛ’ Ûیں اور چاÛتے Ûیں Ú©Û Ø+کومت ÛŒÛ Ú†ÛŒØ²ÛŒÚº Ûمیں Ù…Ùت‘ بلا تاخیر اور مسلسل دیتی رÛÛ’ اور بدلے میں Ù†Û ØªÙˆ قیمت بڑھائے Ù†Û Ù¹ÛŒÚ©Ø³ کا کوئی سوال کرے۔ بدقسمتی سے ÙˆÛÛŒ پروپیگنڈا گروپ جو Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ø¨ÛŒØ³ تیس برس سے کسی Ø+کومت Ú©Ùˆ Ù†Ûیں چلنے دے رÛا‘ ایک بار پھر متØ+رک ÛÙˆ چکا ÛÛ’Û” سوال ÛŒÛ ÛÛ’ اگر Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ø¯ÙˆØ± میں Ù…Ûنگائی بڑھ رÛÛŒ ÛÛ’ تو کیا اگلی Ø+کومت آ کر قیمتوں Ú©Ùˆ ساٹھ Ú©ÛŒ دÛائی میں واپس Ù„Û’ جائے گی؟ Ú†Ù†Ø§Ù†Ú†Û Ø®Ø§Ø·Ø± جمع رکھیں‘ Ø+کومت Ú©Ùˆ Ú©Ú†Ú¾ وقت دیں اور Ø+کمرانوں سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø§Ø³ پروپیگنڈا گروپ سے نجات Ú©ÛŒ دÙعا کریں جو Ûر دور میں اپنا ڈھول بجا کر ØªÙˆØ¬Û Ø³Ù…ÛŒÙ¹ØªØ§ اور ملک Ú©Ùˆ دو قدم پیچھے Ù„Û’ جانے کا باعث بنتا رÛا ÛÛ’Û”